وائرڈ فار لو (محبت کے لئے تخلیق)
رومانس، رنج وغم، اور انسانی تعلق کے جوہر کے بارے میں ایک نیورو سائنسدان کی روداد
Wired for Love
A Neuroscientist's Journey Through Romance, Loss, and the Essence of Human Connection
This website is under construction
وائرڈ فار لو (محبت کے لئے تخلیق)
رومانس، رنج وغم، اور انسانی تعلق کے جوہر کے بارے میں ایک نیورو سائنسدان کی روداد
Wired for Love
A Neuroscientist's Journey Through Romance, Loss, and the Essence of Human Connection
محبت انسانی تجربے کا ایک لازمی، ناقابل تردید اور آفاقی حصہ ہے۔ محبّت نے سماجی روابط قائم کرنے اور برقرار رکھنے میں انسانی ارتقا میں بہت مدد کی۔ یہ ہمارے دماغ کے نفیس حصوں کو فعال کرتا ہے اور ہمیں زیادہ تخلیقی، تیز اور بہتر مفکر بناتا ہے۔ تاہم محبت کے بہت سے فوائد کا منفی پہلو یہ ہے کہ یہ ہماری صحت کے لئے تباہ کن بھی ثابت ہوسکتا ہے، یعنی اگر ہم درد اور غم کا سامنا کرنے میں ناکام رہیں۔
محبت اختیاری نہیں ہے۔ یہ انسان ہونے کا ایک لازمی حصہ ہے، ایک حیاتیاتی ضرورت ہے۔ ارتقا نے ہمیں محبت تجربہ کرنے کے لئے تیار کیا ہے۔ محبت انسانی فطرت میں ہے۔ محبت ہر ایک کے لئے یکساں کام کرتی ہے۔ اس کا تعلّق جنس یا نسل سے نہیں۔
محبت ہم میں نوریپینیفرین (norepinephrine) کیمیکل کا اضافہ کرتی ہے۔ اس سے وقت کے بارے میں ہمارا تاثر بگڑ جاتا ہے۔ اسی وجہ سے ہمیں محسوس ہوتا ہے جیسے وقت تیزی سے گزر رہا ہے، اور ہم اپنے پیاروں کے ساتھ ہر لمحے پر توجہ مرکوز رکتھے ہیں۔
محبت ہمیں ذہنی طور پر تیز، اور زیادہ تخلیقی مفکر بناتی ہے۔ یہ تخلیقی صلاحیت، وجدانی سوچ، آپ بيتی پَر مشتمل یادداشت، پیچیدہ زبان اور تخیل کو متحرک کرتی ہے۔ محبت ہمارے سوچنے کے انداز کو تبدیل کر دیتی ہے۔ ہمیں فکری مشکلات سے نمٹنے میں مدد دیتی ہے۔ اور ہمیں اجنبی لوگوں کی ذہنی حالت اور کیفیات کا جائزہ لینے میں بہتر بناتی ہے۔ حیاتیاتی سطح پر جب لوگ مشترکہ شناخت کے احساس کو پہچانتے ہیں، تو وہ ایک دوسرے کو اہمیت دینا اور محبت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ صحت مند محبت والے طویل مدتی تعلقات نیند اور قوت مدافعت کو بہتر بناتے ہیں، نشہ آور رویوں کو کم کرتے ہیں اور فالج کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق، اپنے کسی پیارے کے کھونے کے ۲۴ گھنٹے کی مدت میں صحت کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔ کسی شخص کو دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ٢١ سے ٢٨ گنا بڑھ جاتا ہے۔ یہ بروکن ہارٹ (ٹوٹا ہوا دل) سنڈروم ھو سکتا ہے۔ یعنی شدید تناؤ دل کے مرکزی پمپنگ چیمبر کی شکل بدل سکتا ہے۔ اس سے انتہائی درد محسوس ہوتا ہے۔ یہ مہلک بھی ہو سکتا ہے۔ غم میں دماغ سخت اذیت میں ہوتا ہے، اور واضح طور پر سوچنا مشکل ہوتا ہے۔ زیادہ تر افراد میں ٦ ماہ کے بعد غم بہتر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ تقریبا ١٠ فیصد افراد ایک سال کے بعد بھی اپنے رنج وغم سے نمٹنے میں مشکلات محسوس کرتے ہے۔ماہرین نفسیات اس حالت کو "پیچیدہ غم" کہتے ہیں۔ پیچیدہ غم میں مبتلا افراد اکثر کھوئے ہوئے پیارے کے بارے میں سوچنے سے گریز کرتے ہوئے اپنے غم ودرد سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ غم سے نمٹنے کا یہ طریقہ پائیدار نہیں ہوتا۔ ایسی صورت میں ماہر نفسیات کی مدد اور رہنمائی لینا ضروری ہوجاتا ہے۔
اضافی نوٹ:
اپنے پیارے کے کھو جانے سے تنھائی میں بھی اظافہ ہو سکتا ہے۔ دیرینہ تنہائی جان لیوا ہوسکتی ہے۔ اس سے جلد موت کا امکان ٢٥ سے ٣٠ فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر آپ ذاتی طور پر کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو تنہا ہے تو ان کی براہ راست مدد کرنے کی کوشش نہ کریں - اس کے بجائے، ان سے کہیں کہ وہ آپ کی کسی کام میں مدد کرے۔ اس سے تنہا شخص محسوس کرتا ہے کے وہ آپ کے ساتھ احترام اور بھروسہ کا رشتہ بنا سکتا ہے۔ اس سے ان کی مفروضہ تنہائی کم کرنے میں مدد ہو سکتی ہے۔
سٹیفنی کاسیوپو کی کتاب 'وائرڈ فار لو (محبت کے لئے تخلیق)' (۲۰۲۲) سے بصائر۔
Insights from Stephanie Cacioppo's Book 'Wired for Love' (2022).
مندرجہ بالا تحریر صرف حوالہ میں دی گئی کتاب سے اہم نکات ہیں، اور صرف معلومات کے مقصد کے لئے لکھے گئے ہیں۔
یہ تحریر خلاصہ یا کتاب کا تجزیہ نہیں۔
،اگر آپ یا آپ کا کوئی پیارہ ذہنی صحت کی وجہ سے پریشان ہے
تو براہ مہربانی جلد از جلد اپنے قریب کسی ماہرنفسیات کی مدد حاصل کریں۔